چونا تو تم کو لگ رہا ہے!
تحریر: عبید شاہ
گلی کے نکڑ پر پان کا کیبن والا جس کا نام میں نے آج تک جاننے کی کوشش نہیں کی، اسے مجھ سمیت علاقے کے لوگ ماموں کہتے ہیں۔
ماموں دو ظہور راجہ جانی، ماموں دو جے ایم، ماموں سونف خوشبو، یہی وجہ تعلق اور بے تکلفی ہے۔ پان کے کتھے سے بھری قمیض پہنے چھوٹے سے کیبن میں کھڑا یہ ماموں ہر بار حیران کر جاتا اور آج بھی کچھ ایسا ہی ہوا۔
ہاں ماموں آدھا پیکٹ گولڈ لیف اور دس تارا چھالیہ۔
آآ، الیکسن میں کون زیتے گا (ہاں الیکشن کون جیتے گا )
جو بھی جیتے تیرا نادرا کا کارڈ نہیں بنے گا۔
ہا ہا ہا ہا قہقہے میں آس پاس کھڑے لوگوں کی ہنسی بھی شامل ہوگئی
ام کو بنونا بی نئی اے (ہم کو بنوانا بھی نہیں(
تو اتنا انٹرسٹ کیوں لے رہا ہے، ماموں!
(ماموں طنز کرتے ہوئے) الیکسن لڑنے کے لیئے
ابے ماموں اتنے بُرے دن نہیں آئے کہ بنگلہ دیش کا شہری یہاں سے الیکشن لڑے۔
ہاں تو مشرقی پاکستانی ہوتا تو سوچتے۔
تیرا انتخابی نشان کیا ہوتا چونا نہیں نہیں کتھا، ابے پان ماموں پان نشان ہوتا تیرا۔
ہاہاہا! کیبن پر کھڑے لوگوں نے اس تمسخر میں ایک بار پھر میرا ساتھ دیا۔
موسرقی پوکستان (مشرقی پاکستان) کا بات نہیں کرو۔ اتنا ووٹ لیا پھربھی غدار بنادیا!اب باہر سے لوگ آکر یہاں الیکسن لڑتا ہے۔
او بھائی کیا ہوگیا، الیکشن لڑنے کے لیے صرف پاکستانی ہونا ضروری ہے۔
اچھا پھر یہ کیا ہے؟ ماموں نے میری طرف اخبار اُچھالتے ہوئے پوچھا۔
خبر کچھ یوں تھی:
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تفصیلات جاری کردیں۔
الیکشن لڑنے والے 118 امیدوار غیر ملکی اور دوہری شہریت کے حامل ہیں۔
57برطانوی، 26امریکی، 23کینیڈین، تین آئرش اور دو بیلجیئم کے شہری ہیں۔
سنگاپور، آسٹریلیا، جرمنی، اٹلی، جنوبی افریقا، اسپین اور ازبکستان کے شہری بھی امیدوار ہیں۔
قومی اسمبلی کے 49 امیدوار دوہری شہریت کے حامل ہیں۔
پنجاب اسمبلی کے 53 امیدوار دوہری شہریت کے حامل ہیں۔
سندھ اسمبلی کے 11 امیدوار دوہری شہریت رکھتے ہیں۔
سابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کینیڈا کے شہری ہیں۔
خیبر پختونخوا اسمبلی کے 8 اور بلوچستان اسمبلی کا ایک امیدوار دوہری شہریت کا حامل ہے۔
سندھ کے سابق صوبائی وزیر نادراکمل لغاری امریکی شہری ہیں۔
خبر پڑھتا رہا اور ماموں بنگالی کن آنکھیوں سے مسکرا مسکرا کر پان پر چونا لگاتے مجھے دیکھتا رہا۔
میں نے جھینپ مٹاتے ہوئے کہا تو ٹھیک ہے نہ الیکشن کمیشن منسوخ کردیگا، دوہری شہریت والا الیکشن میں تھوڑی نہ حصہ لے سکتا ہے۔ تو چونا لگا چونا۔
تم پر حکومت تو یہی لوگ کوریگا اور چونا تو تم کو لگ رہا ہے۔ بنگلہ دیس میں بنگالی ہی حکومت کرتا ہے یہ پکڑو سگریٹ اور نکل لو ، "ماموں"۔
ماموں کے اس جملے پر کسی نے قہقہہ بلند نہیں کیا کیونکہ ماموں وہ نہیں ہم سب تھے۔
اس تحریر کے مصنف عبید شاہ ایک نیوز چینل میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ نوجوان صحافی نے کم عرصے میں میدان صحافت میں منفرد مقام حاصل کیا ہے۔ ان سے فیس بک پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔
مندرجہ بالا تحریر ویب سائٹ کی ایڈیٹوریل پالیسی کی عکاس نہیں اورویب سائٹ کا بلاگر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
Post a Comment