زمبابوے کے خلاف دو میچ میں شکست سیدھا ساتویں نمبر پر پہنچا دے گی

زمبابوے کے خلاف دو میچ میں شکست سیدھا ساتویں نمبر پر پہنچا دے گی

تحریر: بابرخان

پاکستان کرکٹ ٹیم ان دنوں زمبابوے  کے دورے پر ہے۔ تین ملکی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں کامیابی کے بعد پاکستان کو  زمبابوے کے خلاف پانچ ون ڈے میچز کھیلنے ہیں۔  پہلا میچ جمعہ کو بلوایو میں ہوگا۔

چھوٹی ٹیموں سے میچز کھیلنا ہمیشہ ہی بڑی ٹیموں کے لئے مشکل رہاہے۔ کیوں کہ چھوٹی ٹیم سے پانے کے لئے کچھ نہیں البتہ کھونے کیلئےبہت کچھ ہوتا ہے۔ چھوٹی ٹیم سے جیت جاؤ تو کوئی بات نہیں بچوں سے جیت گئے اور اگر ہارگئے تو اللہ خیر کرے میڈیاسے لے کر بورڈ  اور شائقین سب ہی لٹھ لے کر پیچھے پڑ جاتے ہیں۔

ہر کپتان کے لئے چھوٹی ٹیم کے خلاف کھیلنا  سب سے بڑا چیلنج ہوتا ہے۔ اس کی بہت سے وجوہات ہیں۔ ایک تو یہ کہ چھوٹی ٹیم کے تمام کھلاڑی ہی ایسے ہوتے ہیں جنہیں ریڈ نہیں کیا ہوتا۔ وہ کس وقت کیا گیند کریں گے یا ان کا بیٹنگ اسٹائل کیا ہے  اس کی معلومات بہت کم ہوتی ہے اور یہ ہی وجہ ہے کہ چھوٹی ٹیم اپ سیٹ کردیتی ہیں اور کپتان کی شامت آجاتی ہے۔

پاکستانی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد یوں تو  چیمپئینز ٹرافی جیتنے کے بعد سے سب کی آنکھ کا تارا ہیں لیکن ایسا ہے نہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ میں بہت سے ایسے لوگ ہیں جو سرفراز کو پسند نہیں کرتے شاید وہ کراچی کے ہیں اس لئے یا کوئی اور وجہ ہے لیکن وہ موقع کی تلاش میں ہیں کہ سرفراز سے کوئی غلطی ہو اور وہ اسے سائیڈ لائن کرنے کی تدبیر کریں۔

ویسے تو سرفراز احمد بہت کھرے ہیں۔  جو بات ہوتی ہے منہ پر بول دیتے ہیں ۔ لیکن اب سنا ہے وہ ٹیم مینجمنٹ کی مان کر چل رہےہیں ۔ معاملات میں بہت زیادہ بولتے نہیں ہیں۔ سلیکٹر جو ٹیم بناکر دیں اس کا دفاع بھی کرتے ہیں۔ اب وہ ایسا مجبوری میں کر رہےہیں یاسلیکٹرز واقعی بہت اچھی ٹیم کا انتخاب کر رہے ہیں کہ انہیں بولنے کا موقع نہیں مل رہا یہ الگ بات ہے۔

تین ملکی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں ایک اوپنر کی کمی شدت سے محسوس ہوئی اس کے باوجود سرفراز نے ٹیم کو بہترین قرار دیا۔ محمد حفیظ اوپننگ میں ناکام ہوئے تو مڈل آرڈر بیٹسمین حارث سہیل سے اوپننگ کراناسمجھ سے باہر ہے اور پھر فائنل میچ میں آسٹریلیا کے خلاف نوجوان اوپنر صاحبزادہ فرحان کو میدان میں اتار دیا ۔ ا گر ان سے اوپننگ کرانی ہی تھی تو گروپ میچز میں اوپننگ کرالیتے تاکہ انہیں کنڈیشنز کا کچھ اندازہ ہوجاتا۔

 براہ راست بڑے میچ میں اوپننگ پر اتارنے سے تو لگتا ہے کسی نے صاحبزادہ فرحان کے ساتھ کوئی بدلہ لیا ہے۔اس طرح تو  آپ نے نوجوان بیٹسمین کے کیرئیر پر سوالیہ نشان لگادیا۔ ٹورنامنٹ کے پانچ میچز میں پاکستان نے تین اوپنرز کو آزمایا ۔ خیر ون ڈے کیلئے قومی ٹیم میں فخر زمان کے ساتھ امام الحق اننگ کا آغاز کریں گے۔


اللہ کرے یہ اوپننگ جوڑی پاکستان کے لئے فائدہ مند ثابت ہو۔  اور یہ دعا بھی ہے کہ جو غلطیاں مینجمنٹ نے ٹی ٹوئنٹی سیریز میں کیں وہ ون ڈے میں نہ کریں، کیونکہ زمبابوے کے خلاف ون ڈے سیریزمیں اگردو میچ ہار گئے تو رینکنگ میں پانچویں سے سیدھا ساتویں نمبر پر چلے جائیں گے۔


اس تحریر کے مصنف بابر خان منجھے ہوئے اسپورٹس جرنلسٹ ہیں اور آج کل ایک نیوز چینل میں اسپورٹس پروڈیوسر کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔  ان سے ٹوئیٹر  پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

مندرجہ بالا تحریر خبر کہانی کی ایڈیٹوریل پالیسی کی عکاس نہیں اور خبرکہانی کا بلاگر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

1 تبصرہ:

  1. thats nice sharing but Pakistan i dont understand why they always lose match against india and thats the shameful thing we have faced match

    جواب دیںحذف کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.