اقوام متحدہ کی عالمی برادری سے روہنگیا مسلمانوں کیلئے مدد کی اپیل
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گتریس نے بنگلہ دیش میں روہنگیا کیمپ کے دورہ کے دوران کہا کہ جو بحران اور درد میں یہاں محسوس کررہا ہوں اس کا یہاں آئے بغیر احساس نہیں کیا جاسکتا تھا۔
یہ بات اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری انتونیو گتریس نے پیر کو کاکس بازار کا دورہ کرتے ہوئے کہی جہاں دس لاکھ کے قریب مسلم روہینگیا پناہ گزیں ہیں۔ اقلیتی مسلم روہینگیا میانمار کی ریاست راکھائن سے جان بچا کر سرحد پار یہاں پہنچے اور یہ سلسلہ گزشتہ اگست سے جاری ہے۔
اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری نے ٹوئٹر پر میسج میں کہاں کہ انہوں نے روہنگیا مہاجرین کی ایسی کہانیاں سنی ہیں کہ کلیجہ منہ کو آتا ہے اور وہ ان کہانیوں کو کبھی بھلا نہیں سکتے۔
گزشتہ برس روہنگیا شدت پسندوں نے پولیس چوکیوں پر حملے کیے تھے جس کے بعد میانمار کی سرکاری فورسز نے روہینگیا کے خلاف سخت کارروائی کی۔ اقوام متحدہ نے اس کارروائی کو روہینگیا کی نسل کشی قرار دیا۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کوٹاپالونگ کیمپ کا دورہ کرتے ہوئے کہا کی مون سون کے آغاز پر مہاجرین کی رہائش کو محفوظ بنانے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں۔ میں نہیں چاہتا کہ جن مہاجرین سے میں آج بنگلہ دیش میں ملا ہوں، مون سون ان کی امیدوں کو بہا کر لے جائے۔
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کے ہمراہ ورلڈ بینک کے صدر جم یانگ کم بھی تھے جنہوں نے بنگلہ دیش کو پچاس کروڑ ڈالر امداد دینے کا اعلان کیا تھا تاکہ روہنگیا مہاجرین کی ضرورتوں جس حد تک ممکن ہو پورا کیا جا سکے۔ اس موقع پر یو این ایچ سی آر کے سربراہ فلپو گرینڈی اور یو این ایف پی اے کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر نتالیہ کینم بھی موجود تھیں۔
Post a Comment