کی محمدؐ سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں


تحریر: شاہد علی سحر

قادیانیت کے خلاف اظہار رائے کو شدت پسندی سے تعبیر کرنے اور اسے اقلیتوں کے خلاف ظلم ثابت کرنے کی کوشش کرنے والے دانشوروں کی عقل پر ماتم کرنے کو جی چاہتا ہے۔ غیرمسلم اور قادیانی کو ایک صف میں شامل کر کے یہ نام نہاد دانشور وطن عزیز کی اقلیت پر بجائے خود ایک ظلم کررہے ہیں۔ آئین پاکستان میں اقلیتوں کو جو حقوق حاصل ہیں، رانا بھگوان داس کی بطور چیف جسٹس آف پاکستان تقرری اس کی ایک روشن مثال ہے جس دن قادیانی خود کو غیرمسلم تسلیم کرلیں گے، انہیں بھی اقلیتوں کے حقوق حاصل ہوجائیں گے۔

سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو  نے قادیانیوں کے خلاف علماء ٕکرام کا موقف سننے کے بعد تاریخی الفاظ ادا کیے تھے کہ ”ّّمسلمان توکجا، قادیانی انسان کہلانے کے بھی لائق نہیں۔“ بھٹو کی شخصیت اور کردار پر لاکھ اعتراضات بجا لیکن جید علماء ٕ کرام کی کثیرتعداد اس بات پر متفق ہے کہ قادیانیوں کو غیرمسلم قرار دینے کا کارنامہ انشاءاللہ روز محشر بھٹو کی نجات کا سبب بن جائے گا۔

چھ ستمبر 2018 کو  ایک قومی سطح کے اخبار میں قادیانیوں کی جانب سے پاک فوج میں شامل قادیانی افسروں کو (جو مختلف جنگوں میں مارے گئے) خراج تحسین پیش کرنے کے لیے شایع کرائے گئے اشتہار کو دیکھ کر اہل فکرونظر کے پیروں تلے زمین نکل گئی۔

مادروطن کی بقا ٕ و سالمیت کی ضامن اور مملکت خداداد پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کی محافظ مسلح افواج میں قادیانی افسروں کی موجودگی ایک لمحہ فکریہ ہے۔یہ کوئی عام فوج نہیں بلکہ عالم اسلام کی عظیم قوت ہے، جس کا ہر سپاہی عشق نبی سے سرشار ہے۔ کوئی بھی محب وطن پاکستانی پوری دنیا میں اپنی صلاحیتوں کا سکہ منوانے والی قابل فخر مسلح افواج میں قادیانیت کے سرطان کو ہرگز برداشت نہیں کرسکتا۔

بلاشبہ یہ اشتہار ہماری اہم قومی کمزوری کو بے نقاب کرنے کا سبب بنا ہے۔ اس اشتہار کے تناظر میں دیکھا جائے تو کچھ ہی عرصہ قبل کاغذات نامزدگی میں عقیدہ ختم نبوت سے متعلق شق میں تبدیلی کی شرمناک جسارت پر تمام جماعتوں کی پراسرار خاموشی کا پردہ فاش ہوجاتا ہے۔ دراصل ایک منظم سازش کے تحت قادیانیوں کے پارلیمنٹ میں داخلہ کی راہ ہموار کی جارہی تھی جس پر قومی ردعمل کے بعد نئے پاکستان  میں قادیانی مشیر بھرتی کرنے کی ناپاک کوشش کی گئی۔

یہ امر بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا کہ اس سے قبل قادیانیوں کو اس نوعیت کے اشتہار کھلم کھلا شائع کرانے کی کبھی جرات نہ ہوسکی تھی۔ سوال یہ ہے کہ وہ کون لوگ ہیں اور کن عہدوں پر فائز ہیں جومملکت خداداد پاکستان کی قیادت قادیانیوں کے حوالہ کرنے کی سرتوڑ کوششوں میں مصروف ہیں؟

غلامان مصطفی ﷺ  کی تعلیم  کے لیے رب کائنات نے ایک مکمل سورۃ القلم نازل فرمائی۔اللہ کی اپنے محبوب کی محبت پر قربان جائیے کہ یہ سورۃ نبی کریم ﷺکی ناموس پر حملہ کرنے والے ملعونوں کو بھرپور جواب دینے کے لیے نازل کی گئی۔

نبی کریم ﷺ کےغلاموں کے جینے کا مقصد ان کی زندگی سے بھی بڑا ہے، جو تاریخ کے اس اہم مقام پر اپنی ذمہ داریوں سے غافل نہیں رہ سکتے۔

ہم ملک وقوم کی سلامتی پر اپنی زندگی نچھاور کردینے کے لیے ہر لمحہ آمادہ وتیار پاک فوج کی قیادت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنی صفوں سے قادیانی فتنہ کو چن چن کر نکال باہر کریں تاکہ بقول مفکر پاکستان اللہ کریم کی تائید و نصرت حاصل ہو:

کی محمدؐ سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں 
یہ جہاں چیز ہے کیا لوح و قلم تیرے ہیں



اس تحریر کے مصنف شاہد علی سحر بزنس مین ہیں اور مختلف موضوعات پر قلم بھی اٹھاتے ہیں۔ شاہد علی سحر سے ان کے فیس بک اکاؤنٹ پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

مندرجہ بالا تحریر خبر کہانی کی ایڈیٹوریل پالیسی کی عکاس نہیں اور خبرکہانی کا بلاگر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

کوئی تبصرے نہیں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.