فٹ بال گراؤنڈ کا مستقبل کیا ہوگا؟
وعدے،دعوےسب کھوکھلے
نکلے، عوام کی چیخ و پکار کا کوئی اثر نہیں ہوا، کراچی میں اورنگی ٹاؤن کے علاقے الواجد
ٹاؤن میں فٹ بال گراؤنڈ کی حالت ہرگزرتے دن کے ساتھ ابتر ہوتی جارہی ہے، الواجد ٹاؤن،
مجاہد کالونی، فرنٹیئر کالونی اور مومن آباد کےنوجوان رُل گئے لیکن بلدیاتی حکام ٹس
سے مس نہ ہوئے۔ جہاں ماضی میں فٹ بال کے بڑے بڑے ٹورنامنٹ ہوا کرتے تھے وہاں اب کچرے
کے ڈھیر سے دھواں اٹھتا نظر آتا ہے۔
علاقہ مکین کہتے ہیں پاکستان پیپلزپارٹی کےمقامی رہنما نے گراؤنڈ میں تعمیراتی ملبہ پھینکا اور یہ دعویٰ کرکے چلے گئے کہ گراؤنڈ کی تزئین و آرائش کی جائے گی۔ اس کے بعد علاقہ مکین انتظار کرتے رہے گراؤنڈ کی تزئین تو نہ ہوسکی البتہ کچرے کےڈھیر میں اضافہ ہوتا گیا۔
کچرے کی وجہ سے مومن آباد کی مرکزی سڑک کا ایک ٹریک بھی بری طرح متاثر ہے،صرف یہی نہیں کچرے سے اٹھتے تعفن کے سبب علاقہ مکینوں کےلیے سانس لینا محال ہوگیا ہے، اور مختلف وبائی امراض پھیلنے کی شکایات سامنے آرہی ہیں۔
میدان کے اطراف آبادی کے علاوہ گورنمنٹ اسکول ہے جہاں دو شفٹوں میں بچے پڑھتے ہیں،دو نجی اسکول ایک مدرسہ اور ایک جنرل اسپتال ہے، رہائشیوں، طلبا اور مریضوں کو
شدید پریشانی کا سامنا ہے، علاقے کے بچوں
سے کھیلنے کی جگہ چھین لی گئی ہے اور ان
کے پاس صحت مند سرگرمیوں کے لیے کوئی جگہ نہیں۔ منتخب نام نہاد بلدیاتی نمائندے غائب
ہیں جبکہ مذکورہ پی پی رہنما کئی بار یقین
دہانی کے باوجود میدان بحال کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
علاقہ مکین یوسی چیئرمین پر بھی پروائی کا الزام عائد کرتے ہوئے شکایت کرتے ہیں کہ وہ دورہ کرتے ہیں یقین دہانی کراتے ہیں اور پھر غائب ہوجاتے
ہیں۔
سندھ میں پیپلزپارٹی کی حکومت ہے، وزیربلدیات کا تعلق پیپلزپارٹی سے ہے پھر بھی مسئلہ جوں کا توں ہے ۔ اس علاقے سے منتخب رکن قومی اسمبلی فیصل واؤڈا کا تعلق وفاق میں حکمران جماعت سے ہے اور وہ اس وقت وفاقی وزیر بھی ہیں لیکن علاقے کے ووٹوں سے ایوان تک پہنچنے والے فیصل واؤڈا نے بھی پلٹ کر خبر نہ لی کہ ان کے ووٹرز کس حال میں جی رہے ہیں۔
سندھ میں پیپلزپارٹی کی حکومت ہے، وزیربلدیات کا تعلق پیپلزپارٹی سے ہے پھر بھی مسئلہ جوں کا توں ہے ۔ اس علاقے سے منتخب رکن قومی اسمبلی فیصل واؤڈا کا تعلق وفاق میں حکمران جماعت سے ہے اور وہ اس وقت وفاقی وزیر بھی ہیں لیکن علاقے کے ووٹوں سے ایوان تک پہنچنے والے فیصل واؤڈا نے بھی پلٹ کر خبر نہ لی کہ ان کے ووٹرز کس حال میں جی رہے ہیں۔
علاقے
کے سرگرم سوشل ورکر فاروق بنگش، خلیل احمد ، اعجاز افضل، فضل وہاب، ڈاکٹر شیرمحمد
خان اور دیگر نے حلقے سے منتخب رکن صوبائی اسمبلی عدیل شہزاد، پی پی رہنما علی
احمد، حکومت سندھ بالخصوص وزیربلدیات سعید غنی اور حلقے سے منتخب وفاقی وزیرفیصل
واؤڈا سے مطالبہ کیا ہے کہ اس گراؤنڈ کو بحال کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کیے
جائیں بصورت دیگر تین اسکولوں کے طلباء اور علاقہ مکین احتجاج پر مجبور ہوں گے۔
وعدے،دعوےسب کھوکھلے نکلے، عوام کی چیخ و پکار کا کوئی اثر نہیں ہوا، کراچی میں اورنگی ٹاؤن کے علاقے الواجد ٹاؤن میں فٹ بال گراؤنڈ کی حالت ہرگزرتے دن کے ساتھ ابتر ہوتی جارہی ہے، الواجد ٹاؤن، مجاہد کالونی، فرنٹیئر کالونی اور مومن آباد کےنوجوان رُل گئے لیکن بلدیاتی حکام ٹس سے مس نہ ہوئے۔ جہاں ماضی میں فٹ بال کے بڑے بڑے ٹورنامنٹ ہوا کرتے تھے وہاں اب کچرے کے ڈھیر سے دھواں اٹھتا نظر آتا ہے۔
جواب دیںحذف کریںfootball