کچھ بھی نہ کہا اور کہہ بھی گئے

PIA pilots have fake licences, Aviation Minister

تحریر: منصوراحمد

کچھ بھی نہ کہا اور کہہ بھی گئے ۔۔ارے بھائی یہ کسی گانے کے بول نہیں ہیں، یہ ایک حقیقت ہے ۔میں نے  دوست کو جب یہ بات کہی تو حیران ہوا ۔۔۔

مطلب ؟

مطلب تم بتاؤ میں نے یہ کیوں کہا؟

بھائی مجھے کیا معلوم ۔تمہاری منطق ہے تم ہی سمجھاؤ۔

ہاں یہ بات تو ہے ۔۔میری بندریا ہے میں ہی نچاؤں گا

اب یہ بندریا کہاں سے آگئی ۔ دوست  غصے سے بولا

ارے یار مثال دی ہے تم بھی وہ ہی ہو ۔

کون  ہوں میں ؟دوست نے گھورتے ہوئے کہا تو میں مسکرادیا اورکہا جگر ہو جگر۔

ہاں ہاں آگے بھی کہو وہ جگر جس میں ہیپاٹئسٹس سی ہوگیا ہے یعنی بےکار

ارے نہیں بھائی ۔یہ کس نے کہا تم کو ؟کیا میں تمہارےبارے میں ایسا سوچوں گا؟

پھر کیسا سوچو گے میں سب جانتا ہوں مطلب کی بات کرو۔

ارے کیا مطلب کی بات کرو۔۔مطلب میرا تم سے کیا ہوگا زیادہ سے زیادہ تم ایک کپ چائے ہی پلادو گے اس سے زیادہ کیا مطلب ہوگا۔

دوست میری بات کا شاید مطلب سمجھ گیا ۔بولا چل بھائی چائے پلاتا ہوں تم کو

یہ ہوئی نا دوستوں والی بات ۔ میں نے دوست کو ایک تالی مارکر کہا۔

خیر چائے کے دوست نے کہا اب بتاؤ کچھ بھی نا کہا اور کہہ بھی گئے کا مطلب کیا۔

ارے کچھ نہیں یار ۔ ایسے ہی سوچ رہا تھا ہمارے وزیر اتنے عقل بند کب سے ہوگئے۔

عقل مند  تو سنا ہے، یہ عقل بند کیا ہوتا ہے بھائی ؟

ہوتا ہے جب کوئی اپنے آپ کو بہت زیادہ عقل مند ثابت کرنے کی کوشش کرتا ہے تو اس کی عقل بند ہوجاتی ہے اس کو عقل بند کہتے ہیں۔

واہ بھائی کون ہے وہ عقل بند بندہ جس کا ذکر کرنے کے لیے میرے دوست کو اتنے پاپڑ بیلنے پڑرہے ہیں؟

ہیں ہمارے ایک وزیر برائے ہوا بازی غلام محمد سرور صاحب

انہوں نے کیا کردیا ۔کون سی تمہاری کھوتی کو چھیڑ دیا!

یار انہوں نے پوری دنیا میں پاکستانیوں کو مذاق بنادیا ۔

وہ کیسے ؟؟دوست نے حیران ہوکر پوچھا ۔

بھائی دیکھ۔ٹھیک ہے پی آئی اے میں حادثات ہوئے ۔بہت سے لوگ جان سے گئے

ہاں بھائی یہ تو ہے ۔رمضان میں پیش آنے والا واقعہ ابھی تازہ ہی ہے۔

تو بجائے حادثے پر سی ای او، پی آئی اے استعفی دیتے،  رپورٹ میں  بے چارے پائلٹ کو ہی ذمہ  دار قراردے دیا۔

بھائی یہ تو ہوتا ہی ہے ، مثال کے طور پر ریلوے حادثات پر کیا وزیر ریلوے نے استعفی دیا تھا ، انہوں نے بھی تبلیغی جماعت کو ذمہ دار قراردیا تھا، مگر رپورٹ میں نکلا کچھ اور ہی۔

ہاں بھائی یہ تو ہے خیر وزیر ہوا بازی نے پوری دنیا میں پاکستانیوں کی ڈگری مشکوک  بنادی ۔ دو سوباسٹھ پائلٹس کی ڈگریوں میں مسئلہ تھا تو اس کا اظہار اسمبلی کے فلور پر کرنے کی کیا تک تھی۔

بھائی تو پھر کہاں کرتے، انہوں نے اسمبلی میں کچھ تو جوابات دینے ہی تھے۔

ٹھیک کہا لیکن اگر کارروائی کرنی تھی خاموشی سے کرتے ۔ دنیا بھر میں پاکستان کی بے عزتی تو نہ کراتے۔

پاکستانی پائلٹس کو جگہ جگہ گراؤنڈ کیا جارہا ہے ۔ یورپی یونین ، برطانیہ نے پی آئی اے کی پروازیں معطل کرادیں ۔ یہ مذاق نہیں تو کیا ہے۔

ہاں بھائی یہ بات تو ہے ۔

پھر بات صرف پائلٹس تک نہیں رکی اب کوئی بھی پاکستانی جو باہر ملازمت کی غرض سے جانا چاہتا ہے یا کام کررہا ہے لوگ اس کو مشکوک نگاہوں سے دیکھتے ہیں۔

مطلب ،کیوں مشکوک نگاہوں سے دیکھتے ہیں

اس کی ڈگری جعلی ہے کہ اصلی ؟ اس لیے تو میں نے کہا کچھ بھی نہ کہا اور کہہ بھی گئے۔

ہاں بھائی یہ بات تو ہے ۔حکومت نے کیسے کیسے انمول ہیرے اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں حیران ہی ہوسکتے ہیں۔

اور اس کو بھی وہ اپنی حکومت کا کاررنامہ قرار دے رہے ۔ اب میں کیا کہوں کوئی شرم ہوتی ہے کوئی حیا ہوتی۔

بھائی مت کہیں ۔ پڑھنے والے آپ کو لیگی کارکن سمجھنے لگیں گے۔

ہاہاہاہاہا میں نے دوست کی بات پر قہقہ لگایا ۔بھائی میں صرف پاکستانی ہو ۔ یہ کہہ کر ہم اٹھ گئے اپنے گھروں کے لئے

لیکن راستے میں ایک ہی بات دماغ میں گونجتی رہی، ایسے انمول رتن ہم پر مسلط ہیں۔۔۔باقی رہے نام اللہ کا ۔۔۔۔




اس تحریر کے مصنف منصور احمد ایک معروف نیوز ٹی وی چینل سے منسلک ہیں۔ منصور احمد مختلف ٹی وی چینلز، اخبارات و جرائد میں کام کرنے کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ مصنف سے رابطہ کرنے کے لیے خبر کہانی کو ای میل کیجیے۔ 

مندرجہ بالا تحریر خبر کہانی کی ایڈیٹوریل پالیسی کی عکاس نہیں اور خبرکہانی کا بلاگر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

کوئی تبصرے نہیں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.