فیس بک اور گوگل میں بھرتیوں کا سلسلہ معطل یا محدود کردیا گیا

 

Facebook freezez hiring, Google slows down hiring

ٹیک کی دنیا  سے وابستہ لوگوں کے لیے یہ خبر اچھی تو نہیں ہے لیکن سچ یہی ہے کہ فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹا سمیت گوگل، ٹوئیٹر اور دیگر دیو ہیکل ٹیک کمپنیز نے دنیا بھر میں بھرتیوں کو روک دیا ہے۔

 اس کی وجہ منافع میں مسلسل کمی کو قرار دیا جا رہا ہے۔ البتہ بعض حلقے ٹک ٹاک سے مقابلہ اور ایپل کی پرائیویسی سیٹنگ میں تبدیلیوں کو بھی  ان کمپنیوں کے منافع میں کمی کی وجہ  قرار دیتے ہیں۔

ایک طرح سے یہ ٹیک کی دنیا میں بھونچال جیسا ہی ہے۔۔۔ کہ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ اتنی بڑی کمپنیاں بھی بھرتیوں پر پابندی عائد کرسکتی ہیں،۔۔۔

گوگل اور فیس بک تو خاص طور پر فوری بھرتی کرلینے اور اپنے ملازمین کو بھرپور مراعات دینے  اور کارپوریٹ کلچر کو فروغ دینے میں کلیدی حیثیت رکھتی ہیں۔  لیکن اب مہنگائی، یوکرین جنگ، اور ممکنہ معاشی کساد بازاری بڑی ٹیک کمپنیوں کو اشتہاری بجٹ میں کمی کے اشارے دے رہے ہیں۔   اب ملازمین کو خدشہ ہے کہ مستقبل قریب میں بڑے پیمانے پر چھانٹیاں بھی ممکن ہیں۔

گوگل کی پیرنٹ کمپنی الفابیٹ کے اثاثے دس کھرب ڈالر  ہیں جبکہ فیس بک  کی پیرنٹ کمپنی میٹا کے اثاثے تین کھرب پچاسی ارب ڈالر  ہیں۔۔۔  اسی طرح  گوگل کی پیرنٹ کمپنی الفابیٹ کے ملازمین کی تعداد ڈیرھ لاکھ اور فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹا کے ملازمین کی تعداد اسی ہزار ہے۔

فیس بک کے مالک مارک زوکر برگ نے نئی بھرتیوں کو روکنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب آمدنی میں کمی کے باعث کیا جارہا ہے۔گزشتہ سال کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں اس سال فیس بک کو   36فیصد  کم آمدنی ہوئی ہے۔۔۔

فیس بک کوگزشتہ سال پہلی سہ ماہی میں دس ارب ڈالر کی آمدنی ہوئی تھی جبکہ اب فیس بک کو ساڑھے چھ ارب ڈالر کی آمدنی ہوئی ہے

اسی طرح گوگل کو بھی گزشتہ سال کے مقابلے میں اس سال دوسری سہ ماہی میں منافع میں  ڈھائی ارب ڈالر کی کمی ہوئی ہے۔ گزشتہ سال گوگل کو دوسری سہ ماہی میں اٹھارہ ارب ڈالر کی آمدنی ہوئی تھی جو اب کم ہوکر سولہ ارب ڈالر رہ گئی ہے۔

 اسی طرح ٹوئیٹیر کو بھی گیارہ فیصد کم آمدنی ہوئی ہےلیکن آج بھی گوگل اور فیس بک کا سب سے زیادہ منافع کمانے والی کمپنیوں میں شمار ہوتا ہے۔۔۔

امریکی جریدے وال اسٹریٹ جنرل کا کہنا ہے کہ گوگل اور میٹا یعنی فیس بک نے اپنے ملازمین سے کہہ دیا ہے کہ آپ  کمپنی میں کوئی اور رول تلاش کریں  ورنہ اپنے آپ کو فارغ سمجھیں۔

کم از کم گزشتہ 8 سال سے بڑی ٹیک کمپنیوں نے ٹیلنٹ ہنٹ کے نام پر  دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر بھرتیاں کیں تھیں۔۔۔ ٹیک کی بڑی کمپنیوں کے اعلیٰ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اب معلوم ہوا کہ ان بھرتیوں میں جو ٹیلنٹ ہنٹ کے نام پر کی گئییں تھیں ان میں کئی ایسے افراد بھی بھرتی کرلیے گئے جنہیں ان کی کمپنی میں نہیں ہونا تھا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مالی نقصان کی آڑ میں  ٹیک کمپنیاں ایسے لوگوں کو ملازمت سے نکالنے کی منصوبہ بندی کررہی ہیں جو اب ان کے کسی فائدے کے نہیں ہیں۔ ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر بڑی ٹیک کمپنیاں اپنے ملازمین کو نئے تجربات کرنے سے روکیں گی اور انہیں کام کی آزادی نہیں دیں گی تو وہ لوگوں کو متوجہ کرنے والی جدت بھی نہیں لا سکیں گی۔

کوئی تبصرے نہیں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.