حلیم عادل شیخ نے الیکشن کمیشن کے خلاف توھین عدالت کی درخواست سندھ ہائی کورٹ میں دائر کر دی

 

 حلیم عادل شیخ نے الیکشن کمیشن کے خلاف توھین عدالت کی درخواست سندھ ہائی کورٹ میں دائر کر دی،

کراچی (پ ر) پی ٹی آئی سندھ کے صدر و سابق اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ سندھ ہائی کورٹ پہنچ گئے، حلیم عادل شیخ نے ریٹرنگ آفیسر این 238 کے، چیف الیکشن کمیشن اور چاروں صوبوں اور اسلام آباد کے ممبر الیکشن کمیشن کے خلاف توہین عدالت کی درخواست جمع کرا دی ، درخواست پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر علی طاہر کے توسط سے دائر کی گئی ہے۔

پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ایشو یہ ہے کہ ڈاکا پڑ گیا ہے نہ صرف ہماری سیٹس پر پڑا بلکہ نوجوانوں کے ووٹ پر ڈاکا ڈالا گیا ہے ، حلیم عادل شیخ نے کہا ہم کراچی میں بیس اور حیدر آباد میں دو این اے پر جیتے ہیں اور 38 صوبائی نشتیں جیتے ہیں لوگ ہم سے پوچھتے ہیں ہمارا ووٹ کہاں گیا ہم لوگوں کے ووٹ واپس لینے کے لیے نکلے ہیں، عوام کے ووٹ کو چھین کر واپس لیں گے اس شہر میں سے ہمارا مینڈیٹ چھینا گیا ہے اس وقت سندھ اسمبلی میں جو لوگ بیٹھے ہیں ان اسمبلیوں میں اجنبی اور جعلی نمائندے بیٹھے ہیں یہ عوام کی جانب سے ریجکٹیڈ لوگ ہیں۔

انہوں نے کہا پوری قوم نے کہا ہے عمران خان کو باہر نکالنا ہے پوری قوم پر رجیم چینج کے بعد فسطائیت کا مظاہرہ کیا گیا ہے ہماری ساری اعلیٰ قیادت جیلوں میں ہے، حلیم عادل شیخ نے کہا عام انتخابات میں قوم نے بتا دیا ہے عمران خان صادق و امین ہے، پوری پاکستانی قوم عمران خان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

حلیم عاد ل نے اپنے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جس نے بھی ہمارا مینڈیٹ چھینا ہے ہم انکا پیچھا کریں گے ہم نے 46 درخواستیں سندھ ہائی کورٹ میں دائر کی تھیں الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ ہمارے پاس بھیجیں الیکشن کمیشن ذمہ دار ہے آئین توڑنے کا الیکشن کمیشن نے ہم سے بلا چھین لیا تھا ۔الیکشن کے دن موبائل فون بند سروس معطل کر دی گئی یہ لوگ  عدالتوں کو بے وقوف بنا رہے ہیں، ہم ان آر اوز کا پیچھا کریں گے جنہوں نے جعلسازی کی ہے ان کو تین تین سال کی سزا ہوگی انکی نوکریاں بھی جائیں گی ۔

انہوں نے بتایا کہ ہم نے سندھ ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی ہے سندھ ہائیکورٹ سے ریلیف کی امید ہے ہم سپریم کورٹ جائیں گے ٹربیونل اور عوام کی عدالت میں جائیں گے یہ جعلی حکومت پانچ ماہ سے زائد نہیں چلے گی اگر پانچ ماہ سے زیادہ چلی تو مجھے واپس جیل بھیج دیا جائے ۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ پی ڈی ایم ٹو ہے، ان کاپلان تھا سندھ میں کوئی اپوزیشن نہیں ہوگی بس آؤ مل کر کھاؤ ہوگا کا نعرہ لگے گا۔ جو پارٹی دھاندلی کے خلاف بات کرے گی سب کے ساتھ مل کر بھی احتجاج کریں گے۔ حلیم عادل شیخ نے کہا جی ڈی اے کے ساتھ پورے پاکستان میں جہاں جہاں دھاندلی ہوئی ہے مل کر احتجاج کریں گے۔ مجھ پر اتنے کیسز بنے ہیں آدھا وکیل بن چکا ہوں۔

 اس موقع پر حلیم عادل شیخ کے وکیل پی ٹی آئی سندھ کےرہنما  بیرسٹر علی طاہر نے کہا سندھ ہائی کورٹ میں ہم نے پٹیشن دائر کی تھی این اے 238 کے فارم 45 بھی جمع کرائی تھے فارم 47 کے اندر ریٹرنگ آفیسر نے نمبرز کی ہیر پھیر کر کے ایم کیو ایم کو جتوایا،عدالت میں الیکشن کمیشن نے کہا تھا ہم فارم 45 چیک کریں گے، سن کر فیصلہ کریں گے۔

 عدالت نے معاملہ الیکشن کمیشن میں بھجوایا تھا، عدالت نے حکم دیا تھا کہ معاملہ 22 فروری سے پہلے حل کریں، الیکشن کمیشن نے سندھ ہائی کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کی ہے،الیکشن کمیشن نے آرڈر پر 21 تاریخ لکھی لیکن فیصلہ 23 تاریخ کو دیا ، اسپیکنگ آرڈر کے بجائے شارٹ آرڈر کے ذریعے فیصلہ دیا گیا، فارم 45 اور فارم 47 کو چیک نہیں کیا گیا الیکشن کمیشن نے عدالت کی چار بار توہین کی ہے۔


کوئی تبصرے نہیں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.