بلاگ پالیسی
آپ کا بہت شکریہ کہ آپ نے ہماری ویب سائیٹ پر دلچسپی لی اور ہمارے لئے بلاگ
لکھنا چاہتے ہیں۔ خبر کہانی کہنہ مشق صحافی اور نئے لکھنے والوں کے لئے یکساں
مواقع فراہم کرتا ہے۔ ہم آزادی اظہار پر یقین رکھتے ہیں۔ اس سے پہلے کہ آپ
ہمیں اپنا بلاگ ارسال کریں، بلاگ کیا ہے، بلاگ کیسے لکھیں اور ہمیں بھیجنے
سے پہلے بلاگ لکھنے کے لئے کن باتوں کا خیال رکھنا ہے، اگر آپ برائے مہربانی انہیں
پڑھ لیں تو بلاگ کی اشاعت کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
بلاگ کیا ہے؟
کسی بھی
معاملہ،واقعہ یا خبر پر اپنی رائے کا اظہار کرنا یا لوگوں کی رائے پرتجزیہ کرنا
بلاگ ہے۔ بلاگ اور کالم میں فرق یہ ہے کہ بلاگ کالم کے مقابلے میں زیادہ غیر رسمی
مزاج رکھتے ہیں البتہ بلاگ میں رائے یا دلیل کا ہونا ضروری ہے۔
اس کے
علاوہ بلاگ ایک ہی موضوع پر مختلف مضامین کو لنک کر کے موضوع پر موجود مختلف
خیالات کا جائزہ لے سکتا ہے۔ لیکن بلاگ کو صرف مختلف خبروں سے بھرا ہو ا نہیں ہونا
چاہیے بلکہ یہ بتانا چاہیے کہ تمام خبریں آپس میں کس طرح ربط رکھتی ہیں، اور ان
کی اہمیت (یا غیر اہم ہونے) سے متعلق رائے بھی دی جانی چاہیے۔
لکھنے والا
بلاگر اور لکھی گئی تحریر کو بلاگ کہاجاتا ہے۔ چند حلقے کالم یا کسی بھی موضوع پر
مضمون کوبھی بلاگ قرار دیتے ہیں۔
بلاگ، فیچر اور
خبر سے بالکل مختلف ہوتے ہیں۔ کسی خبر کو مختلف انداز میں پیش کرنا یا کسی کے
انٹرویو کو بلاگ کا نام نہیں دیا جاسکتا۔ البتہ کسی خبر یا کسی کے انٹرویو پر اپنی
رائے یا تجزیہ دینا بلاگ ہے۔
بلاگ کیسے
لکھیں؟
بلاگنگ شروع
کرنے کابہترین طریقہ یہ ہے کہ آپ جو دیکھتے ہیں، جو محسوس کرتے ہیں ان کو سادہ
الفاظ کی شکل دیں اور بلاگ لکھ دیں۔ فرض کریں آپ نے کہیں کوئی حادثہ دیکھا یا کوئی
منفرد چیز دیکھی اب آپ اس حادثہ یا منفرد چیز سے کیا نتیجہ نکالتے ہیں؟ ایسا کیوں
ہوا؟اس کے پیچھے کیا محرکات تھے؟ اس سے آپ نے اور دوسروں نے کیا اثر لیا وغیرہ
وغیرہ سوچیں ۔
جو لوگ کسی نہ
کسی شعبہ سے وابستہ ہیں وہ کوشش کریں کہ زیادہ تر اپنے شعبے سے متعلق لکھیں کیونکہ
اس سے آپ کی تحریر میں جان بھی ہو گی اور آپ اپنا نکتہ نظر اچھی طرح بیان کر سکیں
گے۔ اس کے علاوہ جہاں تک میرا خیال ہے من گھڑت کہانیوں کی بجائے عام زندگی میں
ہونے والے تجربات پر لکھیں۔
بلاگ لکھنے کی
ہدایات
خبر کہانی
آزادی اظہار اور اس کے لئے سب کو یکساں مواقع دیئے جانے پر یقین رکھتی ہے۔
البتہ آزادی اظہار کا مطلب مادر پدر آزادی نہیں سمجھا جانا چاہیے۔ آزادی کی بھی
چند حدود ہوتی ہیں۔ خبر کہانی میں بلاگ لکھنے کے لئے چند باتوں کا خیال رکھنا
ضروری ہے۔
بلاگ ملک اور ملک کی سالمیت اور قومی مفاد کے خلاف نہ ہو۔
بلاگ میں قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف نہ لکھا گیا ہو۔
لاگ کا متن کم از کم چار سو الفاظ اور زیادہ سے زیادہ آٹھ سو الفاظ پر مشتمل ہو۔ مطلوبہ الفاظ سے کم یا زیادہ بلاگ قابل اشاعت نہیں ہوگا۔ (البتہ بعض صورتوں میں استثنٰی دیا جا سکتا ہے۔)
بلاگ ارسال کرنے سے پہلے یقین کرلیں کہ املا درست ہے۔ برائے مہربانی دو۔۔ یا تین۔۔۔ فل اسٹاپ لگانے سے پرہیز کریں۔ جملہ ختم ہونے پر ایک فل اسٹاپ لگائیں۔ جہاں ضرورت ہو وہاں کاما بھی ایک لگائیں، دو یا تین ،،، ہرگز نہ لگائیں۔ دو الفاظ کے درمیان اسپیس ضرور دیں۔ دو الفاظ ملا کر نہ لکھیں، مثلا ً ہونگے کی جگہ ہوں گے تحریر کریں، انکی یا انکے کی جگہ ان کی یا ان کے تحریر کریں۔ یاد رکھیے جن بلاگ میں املا کی غلطیاں یا کاما فل اسٹاپ کی زیادتی ہوتی ہے انہیں ترجیح نہیں دی جاتی اور ان کی تدوین تاخیر کا شکار ہوتی ہے۔
بلاگ پہلے کسی بھی جگہ شایع نہ ہوچکا ہو۔ اگر کسی بلاگر نے جان بوجھ کر بار بار ایسی تحاریر ارسال کی تو اس پر پابندی عائد کی جاسکتی ہے۔
خبر کہانی میں بلاگ شایع ہونے کے بعد اس پر کاپی رائٹ کا قانون لاگو ہوتا ہے۔ آپ اسے صرف اپنی ویب سائیٹ پر شایع کر سکتے ہیں لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ اس کے نیچے “یہ مضمون سب سے پہلے خبر کہانی میں شایع ہوچکا ہے”، لکھا جائے اور اس کا ہائپرلنک بھی دیا جائے۔ اگر آپ نے یا کسی اور نے کاپی رائٹ کی خلاف ورزی کی تو خبر کہانی قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتی ہے۔
مضمون ورڈ یا ایچ ٹی ایم ایل فارمیٹ میں بھیجیں، لیکن ایمیل کے متن میں مضمون کا ٹیکسٹ ضرور شامل کریں تاکہ فائل کھولے بغیر ہی مضمون پر ایک سرسری نگاہ ڈالی جا سکے۔ ایسے مضامین جن میں ایمیل میں یونیکوڈ فارمیٹ میں متن دیا گیا ہو، ترجیحی بنیاد پر پراسیس کیے جاتے ہیں۔
آپ سے گزارش ہے کہ جس حد تک ممکن ہو تو تحریر سے متعلق کم از کم ایک تصویر بھی ارسال کریں جس کا کم از کم ریزولوشن 640x360 ہو۔
ہماری کوشش ہوتی ہے کہ آپ کا بلاگ پندرہ دن کے اندر شایع کردیں لیکن آپ کا بلاگ موصول ہونے کے بعد شایع ہونے کا حتمی دورانیہ نہیں بتایا جاسکتا۔
مضمون کے عنوان کا انتخاب کرنا، تحریر کی تدوین کرنا، غیر مہذب یا غیر اخلاقی مواد یا ایسا مواد جو کہ ادارتی پالیسی کے خلاف ہو اسے حذف یا تبدیل کرنا اور بات کو واضح کرنے کے لئے متن میں تبدیلی کرنا، خبر کہانی کا اختیار ہے۔
کسی بھی بلاگ کو شایع کرنے یا نہ کرنے کے جملہ حقوق خبر کہانی کے پاس محفوظ ہیں۔ خبر کہانی کسی بھی بلاگ کی اشاعت یا کسی بھی بلاگ کو اشاعت کے بعد ویب سائیٹ سے اتارنے، یا شایع نہ کرنے کی جوابدہ نہیں ہے۔ اگر آپ خبر کہانی کے شرائط و ضوابط سے متفق نہیں تو ہم آپ کا مضمون شایع کرنے سے معذرت خواہ ہیں۔
اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا مختصر تعارف اور ٹوئیٹر یا فیس بک اکاؤنٹ کا لنک بلاگ کے ساتھ شایع ہو، تو ہمیں ضرور ارسال کریں۔
تمام
بلاگز khabarkahani@gmail.com پر ارسال کریں۔